Breaking

Post Top Ad

Your Ad Spot

Gakhar Tribe & Relation with Bibi Shere Bano

Gakhar Tribe & Relation with Bibi Shere Bano (SA)

Gakhar Tribe & Syed's

ایرانیوں پر اللہ کے نبی حضرت زرطش علیہ اسلام نازل ہوے 
جنہوں نے ایک معجزہ آگ آسمان سے لا کر ایرانیوں کو عطا کی اور یہ تلقین کی کے جب اللہ کے ایک نبی پاک محمد صہ اللہ وسلم آئیں گے تو یہ آگ خود بخود بجھ جاے گی تم اس وقت اس آگ کی پوجہ چھوڑ دینا اور اللہ کے آخری نبی کی تعلیمات پر عمل کرنا ایسا ہی ہوا جب نبی پاک کی ولادت ہوئ تو قیصر و کسری کیانی حکمرانوں کے قلعوں کے کنگرے گر گے اور

آگ بجھ گئ اس کا زکر قران پاک میں بھی موجود ہے اس وقت کسری سمجھ گیا کہ جو حضرت زرطش نے بتلایا تھا وہ وقت آن پہنچا بادشاہ نے حکم دیا کہ اللہ کے آخری نبی کو تلاش کیا جاے بارہ سال تک تلاش کا کام جاری رہا لیکن پتہ نہ چلا تو بادشاہ نے اس بات کو جھٹلا دیا اور لکڑیاں جمع کروا کر آگ دوبارہ جلا دی اور تمام سلطنت میں بڑے بڑے آتش کدے تعمیر کروا کر باقاعدہ اس کا ایک بجٹ مقرر کروا دیا اس وقت کے مزہبی پیشواوں نے بادشاہ کو بہت منع کیا لیکن وہ باز نہ آیا اور 
ان کو قتل کروا دیا اور آگ کے بجھنے کے عمل کو وہم قرار دیا اور مثال یہ دی کہ اتنے سال تلاش کروانے کے باوجود اللہ کے وہ آخری نبی نہ ملے لہزا ہم اپنے نبی کی تعلیمات کو جاری رکھیں گے اس پر اس نے تمام بڑے بڑے مزہبی پیشوا قتل کروا دئیے لیکن محمد مصطفی صل اللہ وسلم تو پیدا ہو چکے تھے لیکن ان پر پہلی وحی ستائس سال کی عمر میں خار حرا میں نازل ہوی اور انہھیں بتلایا گیا کہ وہ اللہ پاک کے آخری نبی ہیں اس کے بعد نبی پاک نے دین اسلام کی ترویج و تبلیغ شروع کی جب روم اور کسری کی سلطنتوں کو جو اس وقت کیانیوں کی دنیا میں سپر پاور تھیں نبی پاک نے خط لکھا تو کسری اس وقت گھبرا گیا اور اس پر کپکپکاہٹ طاری ہو گئ وہ سمجھ گیا کہ اللہ کے سچے نبی تو ابھی ظاہر ہو چکے ہیں
لیکن وہ تو ہزاروں لوگوں کو اس بات پر قتل کروا چکا تھا اور وہ تو اس وقت جھوٹا پڑ چکا تھا لہزا وہ اس وقت ہڈ دھرمی پر اتر آیا اور اس نے وہ خط چاک کر دیا اور نیزے میں نعوز بالل پرو دیا جب قاصد واپس پہنچا تو نبی پاک نے یہ دیکھ کر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور بادشاہ کو بددعا دی کہ جیسے تو نے میرا یہ خط چاک کیا ہے اسی طرح تیری یہ سلطنت بھی پاش پاش ہو وقت گزرتا رہا ایرانی سلطنت جو اس وقت کی سپر پاور تھی نبی پاک کی بد دعا کے اثرات سے پاش پاش ہو نے لگی بھائ نے بھائ کو ، باپ نے بیٹے کو بیٹے نے باپ کو قتل کر دیا اور دن بدن کمزور ہوتے چلے گے لیکن ایرانی سلطنت اس وقت اتنی مظبوط اور طاقتور تھی کہ نبی پاک کی رحلت کے بعد حضرت عمر فاروق رضہ اللہ تعالی کے دور کے اندر حضرت خالد بن ولید کی قیادت میں ایران قتع ہوا حضرت خالد بن ولید نے جب کسری کے محل کو گھیرا ڈالا تو بادشاہ نے بھاگھنے کیلیے شہزادیوں اور شہزادوں کو حکم دیا لیکن شہزادی شہر بانو اور دوسری شہزادیوں نے بادشاہ کے ساتھ بھاگھنے سے انکار کر دیا شہزادے اور بادشاہ بھاگ گے یا قتل ہو گے لیکن شہزادیوں نے محل میں ہی رہنے کو ترجیع دی اور اسلامی افواج کا انتظار کرنے لگیں جب افواج نے محل کو مکمل کنٹرول کر لیا تو شہزادیوں نے اپنے خادموں کے زریعے پیغام بھیجا کہ آپ کو جو کچھ بھی چاہیے لے لیں لیکن پاک دامن عورتوں کی بے حرمتی یا پامالی نہ ہو اس پر سپہ سالار حضرت خالد بن ولید نے تمام محل میں حکم جاری کروایا کہ کوی محل کے اندر یا باہر نہ آے اور اگلے حکم کا انتظار کریں اس وقت آپ نے قاصد دوڑایا اور وقت کے خلیفہ
عمر فاروق رضہ اللہ تک پیغام بھیجا کے ایران فتع کر لیا گیا ہے اور اس وقت کے حالات بیان کیے گیے خلیفہ نے حکم جاری فرمایا کہ شہزادیوں کو عزت و احترام کے ساتھ مکے یا شاید اس وقت مدینے لانے کا حکم جاری کیا گیا مختصر یہ کہ جب قافلہ خلیفہ کے پاس شہزادیوں سمیت پہنچا تو خلیفہ نے راستے کا احوال دریافت فرمایا جس پر بتلایا گیا کہ شہزادیوں نے راستے میں ان کے ساتھ اچھا برتاو کیا اور شہزادیوں کا رویہ ان کے ساتھ کسی قسم کا بھی برا نہ تھا تب اس وقت کے خلیفہ نے حکم جاری فرمایا کہ شہزادی شہر بانو کی شادی نبی پاک صہ اللہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسین سے فرمای جاے اور ان کی شادی فرما دی گئی شہزادیوں کی بادشاہ کے ساتھ نہ بھاگھنےکی وجہ

یہ تھی کہ مائ شہر بانو فرماتی ہیں کہ میں ایک رات محل میں سو رہی تھی کہ مجھے خواب میں دونوں جہانوں کے سردار نبی پاک کی بیٹی شہزادوں کی ماں مولا علی کی زوجہ جنت کی سردار پاک دامن مائ فاطمہ خواب میں آئیں اور فرمایا اے بیٹی شہر بانو تو میرے بیٹے امام حسین علیہ اسلام کی زوجہ بنے گئ اور میری انکھ کھل گئ جب میں اٹھی تو میری روع معطر ہو چکی تھی اور محل کے اندر میں نے بہت عمدہ قسم کی خشبو محسوس کی پرندے بھی خوشی سے چہچہاہ رہے تھے اور یہ سب اللہ پاک کا امر ہی تھا جس کی وجہ سے یہ ممکن ہوا کیونکہ امام حسین رضہ اللہ کی عمر مبارک اکتیس سال ہو چکی تھی لیکن آپ کی شادی نہ ہوی تھی لیکن امام حسن کے عقد میں اس وقت تک سو سے زیادہ بیویاں آچکی تھیں لیکن اللہ کے امر کی وجہ سے ہی امام حسین کی شادی مائ شہر بانو سے ہوئ جن کے بطن مبارک سے امام زین العابدین پیدا ہوے اس کے علاوہ ایک اور شہزادی کی بھی

شادی کی گئ جن کا نام اس وقت میرے زہن میں نہی آ رہا جس کے بعد آج تک گھکھڑوں نے اسلام لانے کے بعد نبی پاک کی آل سید خاندان کی امام حسین کی آل اولاد کی وہ عزت و ابرو کی جس کی مثال نہی ملتی خطہ پوٹھوہار جو گھگھڑوں کا سات سو سال مرکز و محور رہا ہے کا کوی ایسا علاقہ نہی Gakhar جہاں گھگھڑوں کا گاؤں ہو اور وہاں ساتھ سید خاندان نہ ہو گھگھڑ خاندان نے نبی پاک کی آل اولاد کی دل وجان سے عزت و احترام فرمایا اور اسی عزت احترام کو قائم رکھتے ہوے سیدوں کو زمین جائیداد میں حصہ داری کے علاوہ رشتہ بھی دیا جو ان کی نبی پاک صہ اللہ وسلم کے ساتھ سچی مخبت عقیدت کا اظہار ہے اللہ پاک ہمیں اپنے اجداد اسلاف کی خدمات اور نیک اعمال کو جاری و ساری رکھنے کی توفیق عطا فرماے آمین ۔ تمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ میری اس تحریر میںکسی قسم کی  کمی بیشی پر معاف فرمائیں اور رہنمائ کا شرف بخشیں ۔                 

   از قلم راجہ ناصر کیانی۔
Gakhar Tribe & Relation with Bibi Shere Bano
Gakhar Tribe & Syed's



2 تبصرے:

Post Top Ad

Your Ad Spot

Pages